Tawaf
Regarding murtad family member
Girl’s name meaning and opinion
Is it ok to work as a librarian in a...
Ramadhan/Eid by calculation
Money to Zakaat eligible person...
Assalam alikom I'm Mohammad A Niyemy
Can a muslim woman study at...
Follow up on istikhara dream results
Results of istikhara dream
Assalamualaikum,
Jazakallah
الجواب وباللہ التوفیق
وَمَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِنْدَ الْبَيْتِ إِلَّا مُكَاءً وَتَصْدِيَةً فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُونَ (سورہ انفال:۳۵)
( وَ ) كُرِهَ ( كُلُّ لَهْوٍ ) لِقَوْلِهِ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ " { كُلُّ لَهْوِ الْمُسْلِمِ حَرَامٌ إلَّا ثَلَاثَةً مُلَاعَبَتَهُ أَهْلَهُ وَتَأْدِيبَهُ لِفَرَسِهِ وَمُنَاضَلَتَهُ بِقَوْسِهِ } " ( قَوْلُهُ وَكُرِهَ كُلُّ لَهْوٍ ) أَيْ كُلُّ لَعِبٍ وَعَبَثٍ فَالثَّلَاثَةُ بِمَعْنًى وَاحِدٍ كَمَا فِي شَرْحِ التَّأْوِيلَاتِ وَالْإِطْلَاقُ شَامِلٌ لِنَفْسِ الْفِعْلِ ، وَاسْتِمَاعُهُ كَالرَّقْصِ وَالسُّخْرِيَةِ وَالتَّصْفِيقِ وَضَرْبِ الْأَوْتَارِ مِنْ الطُّنْبُورِ وَالْبَرْبَطِ وَالرَّبَابِ وَالْقَانُونِ وَالْمِزْمَارِ وَالصَّنْجِ وَالْبُوقِ ، فَإِنَّهَا كُلَّهَا مَكْرُوهَةٌ لِأَنَّهَا زِيُّ الْكُفَّارِ ، (ردالمحتار :کتاب الحضر والاباحۃ ،فصل فی البیع)۔
واللہ اعلم بالصواب
السلام علیکم
(۱) کیا اسلام میں تالیاں بجانا جائز ہے؟ کیا تالیاں بجانے کے بارے میں کوئی حدیث ہے؟
(۲)کیا ہم ایک مجلس میں دعا کرتے ہوئے درود، پھر سورہ فاتحہ، سورہ اخلاص، سورہ فلق ،اور پھر سورہ ناس پڑھ سکتے ہیں، کسی نے مجھے کہا کہ مجھے پہلے سورہ ناس، پھر فلق، پھر سورہ اخلاص پڑھنی چاہیے۔
جزاک اللہ
الجواب وباللہ التوفیق
(1)محافل اور مجالس کے موقعوں پر یاقرات نعت اور تقاریر کے موقعوں پر تالی بجانا اسلامی عمل نہیں ہے ان موقعوں پر کسی کی داد و تحسین کے لیے سبحان اللہ ،ماشاء اللہ اور اللہ اکبر کہنا چاہیے،اس بارے میں حدیث میرے علم میں نہیں ہے،البتہ قرآن کریم میں مشرکوں کےبیت اللہ کے پاس نماز اور عبادت کے طریقہ میں سیٹی اور تالی بجانے کا تذکرہ امر منکر اور ناپسندیدہ طور پر ذکر کیا گیا ہے۔
وَمَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِنْدَ الْبَيْتِ إِلَّا مُكَاءً وَتَصْدِيَةً فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُونَ (سورہ انفال:۳۵)
( وَ ) كُرِهَ ( كُلُّ لَهْوٍ ) لِقَوْلِهِ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ " { كُلُّ لَهْوِ الْمُسْلِمِ حَرَامٌ إلَّا ثَلَاثَةً مُلَاعَبَتَهُ أَهْلَهُ وَتَأْدِيبَهُ لِفَرَسِهِ وَمُنَاضَلَتَهُ بِقَوْسِهِ } " ( قَوْلُهُ وَكُرِهَ كُلُّ لَهْوٍ ) أَيْ كُلُّ لَعِبٍ وَعَبَثٍ فَالثَّلَاثَةُ بِمَعْنًى وَاحِدٍ كَمَا فِي شَرْحِ التَّأْوِيلَاتِ وَالْإِطْلَاقُ شَامِلٌ لِنَفْسِ الْفِعْلِ ، وَاسْتِمَاعُهُ كَالرَّقْصِ وَالسُّخْرِيَةِ وَالتَّصْفِيقِ وَضَرْبِ الْأَوْتَارِ مِنْ الطُّنْبُورِ وَالْبَرْبَطِ وَالرَّبَابِ وَالْقَانُونِ وَالْمِزْمَارِ وَالصَّنْجِ وَالْبُوقِ ، فَإِنَّهَا كُلَّهَا مَكْرُوهَةٌ لِأَنَّهَا زِيُّ الْكُفَّارِ ، (ردالمحتار :کتاب الحضر والاباحۃ ،فصل فی البیع)۔
(۲) پڑھ سکتے ہیں ،لیکن اگر کوئی خاص حکمت یا مقصدکے تحت پڑھ رہے ہوں ،اسی طرح الٹی ترتیب کا بھی کوئی مقصد ہوتو اس کو لکھ کر دوبارہ مسئلہ دریافت کرلیں۔
واللہ اعلم بالصواب