Tawaf
Regarding murtad family member
Girl’s name meaning and opinion
Is it ok to work as a librarian in a...
Ramadhan/Eid by calculation
Money to Zakaat eligible person...
Assalam alikom I'm Mohammad A Niyemy
Can a muslim woman study at...
Follow up on istikhara dream results
Results of istikhara dream
Assalamualaikum Warahmatullah
I have two questions regarding Masarif-e-Zakat:
1) Can Zakat be sent to a relative, who is not sahib-e-nisab? For example, one of my relatives whose husband just passed away lives alone with her daughter. She works in a factory and the girl is a teenager. Can Zakat be collected in order to buy them an apartment in a better locality? Would it be permissible to use Zakat in such a way?
2) If someone cannot fast due to diabetes and they pay money every year in Pakistan for the whole month, would the Zakat be calculated in Pakistani rupees or dollars? Can this money be given to my aunt who is a widow and mustahiq? Please note that this aunt relies upon donations to survive and she uses that particular amount of money for food and basic expenses. Is it OK to give her Zakat money? Can we give money for missed fasts to any Mustahiq or are there specific guidelines?
JazakAllah Khair
الجواب و باللہ التوفیق
Assalamualaikum Warahmatullah Wabarakatuh
فقط واللہ اعلم بالصواب
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
کیا زکوۃ ایسے رشتے داروں کو دی جا سکتی ہے جو صاحب نصاب نہ ہوں؟ مثلا ہماری ایک رشتے دار ہیں جن کے شوہر وفات پا چکے ہیں اور اب وہ اور ان کی بیٹی اکیلے ہیں، ماں کپڑوں کی فیکٹری میں کام کرتی ہے اور لڑکی ابھی نو عمر ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہم ان کی امداد کے لئے زکوۃ اکٹھی کر سکتے ہیں تاکہ ان کو ایک بہتر مکان فراہم کیا جا سکے؟
میرے شوہر شوگر کے مرض کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتے، ہم ہر سال پورے مہینے کا فدیہ پاکستان بھیج دیتے ہیں۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا فدیہ کی رقم کا تخمینہ پاکستانی روپوں میں لگایا جائے گا یا پھر امریکی ڈالروں میں؟ یہ بھی معلوم کرنا ہے کہ یہ پیسہ ایک مستحق بیوہ رشتہ دار کو دیا جا سکتا ہے چونکہ ان کے پاس کمانے کا اور کوئی ذریعہ نہیں اور وہ اس پیسے کو اپنے کھانے وغیرہ کے لئے استعمال کرتی ہیں۔ اس سلسلہ میں راہنمائی فرما دیں کہ فدیہ کا پیسہ کن لوگوں کو دینا جائز ہے؟
الجواب و باللہ التوفیق
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الف: جو رشتہ دار صاحب نصاب نہ ہو اور سید بھی نہ ہو اس کو زکوۃ دے سکتے ہیں، لیکن اتنی مقدار میں کہ گھر خرید کر دیا جا سکے کراہت سے خالی نہیں اور اسی نیت سے رقم اکٹھی کرنا بھی پسندیدہ بات نہیں
ب: فدیہ دینے والے کی رہائش امریکہ میں ہے تو فدیہ ڈالر میں دینا ہو گا
ج: فدیہ بھی ان سب لوگوں کو دیا جا سکتا ہے جن کو زکوۃ دی جا سکتی ہے۔ قرآن کریم میں کل آٹھ مصارف کا ذکر کیا گیا ہے، زکوۃ کا انہی مصارف میں سے کسی ایک یا چند میں خرچ کرنا ضروری ہے۔ حنفیہ کے پاس ان آٹھ میں سے دو مصارف کا موجودہ زمانے میں وجود نہیں۔ اس طرح کل چھ مصارف رہ گئے اور وہ یہ ہیں:
فقیر: جو بالکل نادار ہو
مسکین: جس کے پاس سامان ضرورت کا کچھ حصہ موجود ہو، پورا نہ ہو
عاملین: جن کو زکوۃ وغیرہ کی وصولی کے لئے مقرر کیا گیا ہو
مقروض: یعنی ایسا شخص جو صاحب نصاب ہو لیکن اس پر لوگوں کے اتنے قرض ہوں کہ ان کو ادا کرے تو صاحب نصاب باقی نہ رہے
فی سبیل اللہ: اس سے بالخصوص وہ حاجت مند مراد ہیں جو دینی تعلیم کے حصول یا دین کو پھیلانے کی جدوجہد میں لگے ہوئے ہیں
مسافرین: یعنی ایسے لوگ جو اصلاً تو زکوۃ کے حقدار نہ ہوں لیکن سفر کی حالت میں ضرورت مند ہو گئے ہوں، ایسے مسافرین کو بقدر ضرورت زکوہ دینا جائز ہے
فقط واللہ اعلم بالصواب