Tawaf
Regarding murtad family member
Girl’s name meaning and opinion
Is it ok to work as a librarian in a...
Ramadhan/Eid by calculation
Money to Zakaat eligible person...
Assalam alikom I'm Mohammad A Niyemy
Can a muslim woman study at...
Follow up on istikhara dream results
Results of istikhara dream
Assalamualaikum Warahmatullah
الجواب وباللہ التوفیق
Assalamualaikum Warahmatullah
السلام علیکم ورحمۃ اللہ ،
(الف) میرے دوست کی بیٹی اپنے شوہر کی طرف سے کافی دباؤ اور ظلم کا شکار ہے ، وہ اس کو مستقل ذہنی اور کبھی کبھی جسمانی زدوکوب بھی کرتا ہے۔ وہ علحدگی چاہتی ہے۔ کیا وہ خلع کے لئے درخواست دے سکتی ہے؟
(ب)اگر ہاں تو مہر کے بارے میں کیا حکم ہو گا؟ چونکہ اس کے شوہر نے مہر کی مد میں اب تک اس کو کچھ بھی ادا نہیں کیا۔
(ج)ہمارے علم کے مطابق مہر شادی کے وقت ہی ادا کر دیا جانا چاہئے تھا۔کیا یہ بات صحیح ہے؟
(د)کیا لڑکی کے کورٹ سے طلاق اور اپنا مہر حاصل کرنے کے لئے درخواست دائر کرنے کا کوئی اثر طلاق پر پڑے گا؟
(ہ)فسخ ِ نکاح سے کیا مراد ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق
السلام علیکم ورحمۃ اللہ ،
(الف) شوہر بیوی میں (آپس میں) نباہ نہ ہو اور شوہر خود سے طلاق نہ دے تو عورت کو خلع لینے کی اجازت ہے(یعنی شوہر سے طلاق مانگنے کی اجازت ہے)۔
(ب) بعد نکاح میاں بیوی میں صحبت یا خلوت سے مہر لازم ہو جاتا ہے، صورت مسئولہ میں اگر زوجین کے بیچ صحبت یا خلوت ہوئی اور تاحال شوہر نے مہر ادا نہیں کیا تو عورت کو مہر کے مطالبہ کا حق ہے۔ جب کہ اس نے شوہر سے بلا کسی عوض کے طلاق کا مطالبہ کیا ہے۔ اور اگر اس نے مہر معاف کرنے کی شرط پر خلع لی ہے تو پھر اسے مہر مانگنے کا حق نہیں۔
(ج) مہر دو طرح کا ہوتا ہے، ایک جو نکاح کے وقت فورا ًادا کیا جاتا ہے وہ مہر "مُعَجَّل" کہلاتا ہے، دوسرا وہ مہر جو شوہر (حسب سہولت و استطاعت ) تاخیر سے ادا کرتاہے، وہ مہر "مؤجَّل" کہلاتا ہے۔مہر کوئی سا ہو، ادائیگی ضروری ہوتے ہے۔
(د) کورٹ کی کاغذی کارروائی طلاق واقع ہونے کے لئے کافی نہیں، جب تک شوہر اس میں ایسے کلمات نہ لکھے جو طلاق کے لئے ہوتے ہیں مثلًا"میں نے طلاق دے دی"، یا جب تک اپنی زبان سے ایسے کلمات نہ کہے ۔ مناسب ہے کہ شوہر نے اگر زبانی طلاق دی ہے تو اپنے اس زبانی بیان پر دو آدمیوں کو گواہ بنالے۔
(ہ) میاں بیوی میں نباہ نہ ہو اور شوہر طلاق دینے پر آمادہ نہ ہو تو کسی تیسرے کے ذریعہ شوہر کو طلاق پر آمادہ کر کے میاں بیوی کو علحدہ کروانے کا نام فسخ نکاح ہے۔
فقط واللہ اعلم